23-May-2022 غیر عنوان -
میں سوچ میں ہوں اچانک یہ کیا ہوا اس کو
میں ایک دم سے ہی لگنے لگا برا اس کو
یہ بددعا ہے مِری وہ کہیں بھی خوش نہ رہے
خدا کے نہ لگے میری بددعا اس کو
نہ جانے کیوں مجھے رہ رہ ہے اب یہ لگتا ہے
کہ ایک دن تِرا غم کھا ہی جائے گا مجھ کو
یہ بات اور ہے اس نے کبھی وفا نہیں کی
مگر میں پھر بھی کہوں گا نہ بے وفا اُس کو
یہ بددعا ہے مِری وہ کہیں بھی خوش نہ رہے
خدا کرے نہ لگے میری بددعا اس کو
اے بے خبر تِرا توصیفؔ ادھورا ہے تجھ بن
اے میرے دوست ذرا جا کے یہ بتا اس کو